Skip to content

بَون کا بنجارہ

یہ سلسلہ نشست و برخاست ہمارے مرّبی و ہر دل عزیز کے وہ بیانات ہیں جو مجاذیبانہ اُسلوب میں نقل کیے گئے ہیں ۔ ظہورِ حقیقت کے کئی مکاشفات اُن پر ہوئے تھے، اِس بارے اُن کے بچپن کے دوست، اوائل عمری کے رفیق اور شباب کے ساتھی جانتے ہیں۔ البتہ “بَون کا بنجارہ” کے نام سے یہ سلسلہ اُن کے یورپ کے قیام میں ایک خصوصی اجازت ملنے پر جاری کیا گیا۔ اِس سلسلے میں فقر و سکر کے ایک منفرد اُسلوب میں اُن کے مکالمے اور مکاشے ایک طرح کے مذاکرے کی صورت اختیار کر لیتے ہیں. . . شعور کی رَو میں فرمائے گئے یہ مضامین اُن کی اردو زبان سے محبت کا ایک مخصوص انداز ہے .. اِن ذو معنی الفاظ اور جملوں میں وہ لسان و زبان کے رائج رویوں سے کج روی اختیار کرتے تو ہیں لیکن اِس کج روی کو وہ خطوط و اصوات کا طلسمی آہنگ سمجھتے ہیں۔
آپ کا کہنا ہے کہ آہنگ، سنگ سے ہے اور سنگ ہر شخص نے ہاتھوں میں اٹھا رکھا ہے ..
تو آہنگ کیوں نہیں ہے؟ اُسی پوشیدہ آہنگ کے لیے، پیشِ خدمت ہے ، "بون کا بنجارہ”

دُکتر عبد الباسط ظفر

نشست پڑھیے!

136. ایسا، ویسا!

135۔ "ب” سے بھیک، "ب” سے بھیگ

134. ب سے میرا دامن بھر دے یا اللہ !

133. ب اور "لا” کا کھیل!

132. "لگے کا” دھوکا

131. رات کی بات

130. گفتار، گرفتارِ رفتار!

129۔ میم کا مسئلہ نمبر چار

128. الودود، کا ورود ، پر درود

127. حذف کردار

126: شور کا سناٹا!

125: زیرک گھاتک – ب سے با تک

124: ثبات چہرہ

123: گُھڑ دوڑ!

122: کتاب کافی، نصاب شافی!

121: تالاب

120: خاموش سہارا

119: بُتِ عیار

118: یک نگاہے!

117: پہلا کلمہ طیّب، طیّب معنی پاک..

116: ائے گیسوئے پاک ، ائے ابرِ کرم!

115: ج جسم جبین

114:بے آواز کی خاموشی

113: نرالے نالے!

112: مور ، کوئی اور..

111: کوئی اور

110: تحریر، تاخیر، تاثیر

109: باعثِ خیر

108: فضل کے سائے

107: نون آنکھوں کے تعاقب میں

106: آہ وہ فغاں!

105: ٹھگ !

105: شام کا اہتمام

104: اشعار کا دَم!

103: رام کرے بسرام!

102: یاد کا روگ!

101: دیکھنے کی تاب!

100: صد شکر!

99: سِندھوری شام!

98: مجاز، نماز، نیاز

97: بانہوں کا بہل!

96: کمالِ ترک!

95: رام ہمارا ہمیں جپے!

94:الف لیلوی کہانیاں

93: تصورِ شیخ!

92: کیا، کہا!

91: میں نے پلکوں سے درِ یار پہ دستک دی ہے

90: نکتے کا غم!

89: آسودہ موت، بے لُطف زندگی

88: فقر پر فخر

87: کیے کا کھوج .. جان کا روگ

86: اسیرِ دامِ گیسوئے علی

85: ہیرؔ کا فقیر!

84: آغوش میں ہوں

83: سفرِ ِصراط !

82: گویا کا مفہوم!

81: آہ کی شام، واہ کے نام۔۔۔

80: صراطِ مستقیم!

79: ہوا نہیں تھا؟ ہو رہا تھا!

78: دودھ کا مٹکا!

77: یہ شام اور تیرا نام

76: جنگل میں منگل

75: وجودِ نہاں

74: جبینِ شوق فرصتوں کے ساتھ

73: تن ترازو!

72: جنت کی دوسری شام!

71: لبالب بھری تشنہ لبی

70: آ۔۔۔ آب آب

69: نیناں بھر آئے!

68: لوکی پنج ویلے ، عاشق ہر ویلے

67: جُوئے شِیر

66: بَن میں ہوں!

65: چند تصویرانِ بتاں چند حسینوں کے خطوط!

64: ہونے کی جوت!

63: نون نظارے!

62: وہ کون تھا؟

61: قاری سعید مبارک!

60: ہیولہ!

59: پرے کوئی بیٹھا ہے!

58: غالبؔ کا ظلمت کدہ

57: کافی پیجیے سب کو دیجیے !

56: قیامت کی گھڑی

55: پتھر سے تھپڑ

54: تارے ہی تارے!

53: راستہ مانگتے ہیں

52: بون جا رہے ہیں!

51: لام گھڑیال

نشست 50: ا سے ب

نشست 49: گھڑیال

نشست 48: شباب

نشست 47: الفاظ کے پیچ

نشست 46: ب بسم اللہ

نشست 45! لام شُد

نشست 44: پہلا چاند

نشست 43! صورتِ حال کا ٹیکا!

نشست 42: الف اور قاف!

نشست 41: آہ اور واہ!

نشست 40: چالیس اہم ہے!

نشست 39: زبانِ معلیٰ!

نشست 38: سَراپا!

نشست 37: علم کا پیاسا!

نشست 36: جبرئیل کا پَر!

نشست 35: حجاب!

نشست 34: نفسِ عتیق!

نشست 33: فتویٰ!

نشست 32: حیوان!

نشست 31: عطا ہی عطا!

نشست 30: خاموشی ہے!

نشست 29: تنہائی!

نشست 28: ڈیجیٹل

نشست 27: آغوش

نشست 26: زندگی کا راز

نشست 25: میم کا مراقبہ

نشست 24: عیادت

نشست 23: کام دیجیے یا آم دیجیے !

نشست 22: لام ڈالر

نشست 21: چ کا چُوکا!

نشست 20.9: علم و عرفان

نشست 20.8: کافکائی انتظار تھے

نشست 20.7: ؎ جلوہ بقدرِ ظرفِ نظر دیکھتے رہے !

نشست 20.6: گال گوئیا ہو جائے گا!

نشست 20.5: چہرے ظاہر ہوں!!

نشست 20.4: رشکِ بُتانِ آذری

نشست 20.3: شبِ وصل

نشست 20.2: صاحب کی نظر ہے!

نشست 20.1: لفظ لفظ کی ذات ہے !

نشست 18: اندھیرا کون خریدتا؟

نشست 17: الف اُسطورہ!

نشست 16: عمر بھر کی ریکارڈنگ سنی!

نشست 15: عبرت سرائے دہر ہے

نشست 14: لفظ!

نشست 13: ‘ب’ بھوک کے واسطے!

نشست 12: دوئی حاضر ہوووو!!!

نشست 11: حکمِ اشک باری ہے!

نشست 10: دلِ زار کے سبھی اختیار چلے گئے!

نشست 9: شاہ کے مصاحب!

نشست 8: پل صراط سمجھو!

نشست 7: بُھٹہ صاحب!

نشست 6: بھرا بھڑولا ہے!

نشست 5: دلہا دلہن مل گئے، پھیکی پڑی بارات!

نشست 4: اسد شعیب صاحب

نشست 3: نفس کا ڈھول

نشست 2: اخلاص ملے گا؟

نشست اول: عشق بِن یہ ادب نہیں آتا

نشست صفر

تیسری اجازت!

دوسری اجازت!

پہلی اجازت!!