Skip to content

نشست 8: پل صراط سمجھو!

تو گذارش یہ ہے کہ ساز مغرب کے ہیں، راگ عرب کے اور سوز اہلِ فارس کے!

ایسے سُر تال میں اہلِ ہند دھمال ڈال رہے ہیں! جی، دھمیال کیمپ سے ذرا آگے! تھوڑا پیچھے اور سامنے بھی! ہو سکتا ہے اندر بھی دھمال ہی ڈالی جا رہی ہو؟ قوّالی چل رہی ہے! پوچھا قوّالی کیا ہے؟ فرمایا قولیِ علی سے مشتق ہے! ہم سوچا کیے کہ قولِ نبی سے کچھ بنا جو قولِ علی سے بن جائے گا؟ فرمایا قولِ علی سے قوّالی بنی ہے! کبھی سُنی ہے؟ ہم نے کہا سنی ہے صاحب، تبھی تو سر دُھنتے ہیں۔ فرمایا صرف سر دھُننے سے کام نہیں چلے گا، دھمال ڈالو! تو صاحب دھمال آپ سے ہی سیکھی تھی! ذرا دیکھیے، آنکھ اُٹھا کر! ہم کیسے سنبھلے ہیں!؟ کیا ہے کہ اِس تلوار سے تیز اور مُو سے باریک راستے کو کہ جس کو پل صراط کہتے ہیں، ہمرا پھسلتا پیر سنبھلا! مگر پتلی کمریا ہے! یہ مُوا صراط کا پل، پَل پَل رواں ہے!

ہر کوئی دوسرے سے پہلے، دوسرے سے آگے، دوسرے سے تیز تر ہونے کی کوشش میں ہے، دھنکا مُشتی جاری ہے!

میرؔ نے فرمایا کہ ؎ لے سانس بھی آہستہ!

سانس تو ہم نے لیا ہی نہ تھا صاحب! کہ سانس لینے والے کو سانس دینے کا سندیسہ بھی مل جاتا ہے! جس کو چاہیے، قُم باذن اللہ کیجیے! ِللہ کیجیے! کرنے کی کھجلی میں خجل ہوتے اجسام، ایک سے دو اور دو سے چار چار میں بٹے پھر رہے ہیں. . . بٹتے چلے جا رہے ہیں .. قیمہ بوٹی ہو رہی ہے! تو ہونے دو!

ہونے دوں؟ کروالوں اپنی تکہ بوٹی؟

ہم کے تو ہچکی لگی ہے! یک بار، بارِ گراں، کی ہچکی! ہ ہچکی، ہے کی ہچکی!

اَجی میاں بنجارے، کیوں اُلجھتے ہو؟ کیوں سلجھتے نہیں؟ کیا کسی کی زُلف کا خم ہو؟ کاہے پُر نم ہو؟

نہیں صاحب پُر نم نہیں ہیں! ہم نم نہیں ہیں ، نُما ہیں، بلکہ نُمانے ہیں!

ہم صرف سر دُھنک سکتے ہیں! صراط کے پُل پر دھمال کیسی! کُشتی کیوں کر!

ٹھیک ہی کہتے ہوگے۔ لیکن یہاں پُل ، ن لیگ نے بنوائے ہیں! انہیں بھی پل صراط سمجھو!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے