Skip to content

63: نون نظارے!

نون نظارے !
کتنے پیارے تھے صاحب!
سب نظارے نون کے تھے!
والقلم وما یسطرون، کے تھے
آپ کہے نون کے ہوں گے،
ہمارے تو نین سے ہیں !
یعنی، کاف ھا یا عین .. کی عین سے ہیں!
نون نظارے ، نینوں نے کیے تھے!
آپ ہی سے لیے تھے۔
ازل اور ابد کی دو آنکھوں کا سُرمہ کس نے لگایا تھا؟
آپ نے صاحب،
کہے” لگایا” نہیں” پہنایا” گیا تھا!
پہن آیا تھا صاحب! آپ کا بنجارہ!
بنجارے کی بنجارگی، بنجر نہیں تھی صاحب!
کٹارے نینوں کی دھار خنجر تھی صاحب!
آپ نے آغوش میں لیا، چمکارا اور فرمائے، یہ بتلاو کہ واقعات کی سرسَؔبیل کو کس نے لغتوں کی زنبیل میں اتارا تھا؟
ہم کہے کہ “سرسَؔبیل” و” زنبیل” کو قید کرنے والا کوئی ہوا تو “نبیل” ہوگا!
عقیل و شکیل تھے ، سب نبی نبیل تھے!
اگر مصحف کے ابابیل تھے تو اناجیل کے نبیل بھی ہو نگے!
ہونگے نہیں، ہے تھے صاحب!
ہم ازل و ابد کی دو آنکھوں سے دیکھا کیے !
شجر و حجر کی نقل و حرکت ہو یا برگ و برق کے اثمار و برکت!
اِن سب سے کسی کا بھلا کیا واسطہ
چل بنجارے لے اپنا راستہ !
چلتے رہے صاحب!
نون کے نظارے
کرتے رہے صاحب!

(بون کا بنجارہ)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے