گھڑیالوں میں ، ہ کی دو گھنٹیاں تھیں ..
ٹن ! ٹن! ٹن! بج رہی تھیں!
آپ پوچھے ہ کی گھٹیاں تھیں تو ب سے ہی بج رہی ہوں گی!
جی ، ب سے ہی بج رہی تھیں گھنٹیاں بھی اور گاف گھڑیاں بھی!
ہم پوچھے بج تو رہی ہیں، مگر بتاتی کیا ہے ؟
یہ گھنٹیاں جو بج رہی ہے اور گھڑیاں جو بُج رہی ہیں یہ کیا بتاتی ہیں ؟
یہ کہتی ہیں کہ بجنا اور بجھنا، برابر سُلگنا ہے!
گاف گھڑیوں میں وقت کا قاف ،
جو بج رہا ہے، تو ب سے ہی بج رہا ہے !
بتاتا ہے کہ وقت کی اپنی حالتیں ہیں،
جن میں اجسام ہیت بدلتے رہتے ہیں ..
بنتے بگڑتے اِس آنگن میں،
جو آہنگ ہے تو ،
ہ کی گھنٹیوں سے عبارت ہے ..
اِنہیں گھنٹیوں سے بندھے ہیں
کبھی آہ کرتے ہیں تو کبھی واہ بھرتے ہیں !