Skip to content

نشست 2: اخلاص ملے گا؟

تیرے انتظار میں شبِ غم یونہی گزاری کہ دل ِ بے قرار کے سبھی اختیار چلے گئے .. ہم بھی چلتے گئے ، کہ چلتے رہنے کا حکم تھا.. ٹریا ٹُریا جا فریدا کا کہا تھا، مان لیا۔ تو کیا ہے کہ آئنوں کے محل ہے جس میں خاموشی کی گونج ہے.. تو ایسے شیش محل میں خاموش پدھم آسن باندھے گھیان لگائے جو سادھو ہے، وہ کون ہے؟؟؟ آپ کہتے ہیں کہ آپ ہیں..؟ ہم کہتے ہیں کہ ہم بھی آپ ہی ہیں!! دوئی نہیں ہے.. کچھ بھی نہیں ہے.. ہے تو بس ہستی کی شیشہ گری اور اُس میں دَم ساتھ کہ مراقبہ کرتا ذِی شعور !!

جس طرح حبشیوں کی تیسری ٹانگ مشہور ہے . . . فقیروں کی تیسری آنکھ مہلک ہے.. تو سادھو کی سادھنا کاری ہے بابو! کہ ہر مقام سے بڑھ کر مقام ہے . . . یہاں کہہ دیجیے : مقام ہے اندررر!!! خیر، مقام اُن کے لیے ہیں جو انتقام نہیں لیتے .. جو من بسیا پیا کا نام لیں .. ہم ہی کام کر گیا صاحب! آپ کا ذکر ہمارا حاصلِ فکر بنا.. مگر آپ کو اور فکر ملے، فاقے بھی ؟ وطن عزیز باغیچہ حیوانات میں بدل چکا ہے.. ہر شاخ پہ اُلو بیٹھتا تو گلستان کو سمجھ لیتے، یہاں تو کام”تیز” چل رہا ہے.. یہاں شاخوں سے لنگور جھُول رہے ہیں. . یہاں کا کیا ہوگا؟ یہاں کیا ہونا ممکن ہو سکے گا؟ بابا جی نے کہا کہ پاکستان آ جائیے وہاں آپ کو اخلاص ملے گا؟ ایسے اخلاص کو میں کیا نام دوں؟ نام کا ہی مسئلہ ہے! اخلاص سے کس کا پیٹ بھرتا ہے؟ اب آپ کہیں گے کہ آپ کو رزق کی تنگی نہیں ہو ئی ہو گی . . اخلاص کی تنگی ، رزق کی تنگی سے زیادہ تنگ ہے صاحب! خیر ہم کہتے ہیں نام ہی بسط و کشاد ہے، کبیر کہتے ہیں تمہی سے نیہا لاگی ہے ، ہم کو انتظاری کیا.. ہمارا یار ہم میں ہے، ہم کو بے قراری کیا.. ہم کہتے ہیں کہ وہاں قحطِ الرجال کے ساتھ شدتِ انزال بھی ہے.. اور قحطِ النسا تو مت پوچھیے! وہ مستورات ہوتی ہیں، مستور ہیں! اخلاص ہے لیکن اپنی خام صورت میں ہے.. ہجر و فراق کی بھٹی سے گزارنے دیجیے .. ہمیں بھی اپنے ساتھ ساتھ جلنے دیجیے .. مال دیں تو خالص دیں ، مخلص سے نہیں چاہیے۔ اب آپ کہیں گے خالص و مخلص چھوڑیے ، اخلاص کی بات کیجیے .. ہم کہتے ہیں کہ نام کا ہی تو مسئلہ ہے ..

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے