ایک ایسا امکانِ لا ینحل پیش آیا تھا مجھے کہ جس کی ماہیت کو سمجھنے کے سوا اِس عقلی جُو کو جوتنے کا اور کوئی چارہ نہ تھا۔ سو وہی کیا میں نے، یعنی یہی کیا میں نے.. ہونے کا سراغ لگانے میں عمر بھر ہوتا رہا تھا میں.. اِس اضافت پر، اپنی اضافت پر، اثابت کہاں ، ثبات کہاں.. میسر تھا ہی نہیں، ہونا تھا ہی نہیں.. جو تھا، وہی ہے، یہی ہے، ایک امکانِ لا ینحل! جسے عقل و نقل کی بیل گاڑی پر ڈالے، ہانکے جا رہا ہوں، ہوتا جا رہا ہوں.. اِس گمان سے کہ ہوا تھا کبھی میں بھی، ہو گیا تھا اِک روز میں!
